حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے جٹ 2024-25ء کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئےکہا: جن سیاسی و معاشی حالات میں بجٹ پیش ہورہاہے ضروری ہے کہ سیاسی خلفشارکے خاتمے کا ٹھوس حل نکالاجائے، مستحکم معیشت کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہے، معاشی اشاریے اسی وقت مستحکم ہونگے جب سیاسی درجہ حرارت بہتر ہو گا، بجٹ حقائق پر مبنی اور عوامی ضروریات کے پیش نظر ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا: بجٹ سے قبل پریس کانفرنسز، اقتصادی سر وے اور دیگر لوازمات کئے جارہے ہیں مگر کچھ اقدامات اور فیصلے آنیوالی نسلوں کے مستقبل کو دیکھ کر غیر روایتی انداز میں بھی کرنا بہت ضروری ہیں۔ خصوصاً جن سیاسی معاشی حالات میں بجٹ پیش ہو رہا ہے یا بنایا گیا ہے اس کیلئے ضروری ہے کہ سیاسی خلفشار کے خاتمے کا ٹھوس حل نکالا جائے کیونکہ مستحکم معیشت کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہے ۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے تاکید کرتے ہوئے کہا: معاشی اشاریے اسی وقت مستحکم ہو سکتے ہیں جب سیاسی درجہ حرارت بہتر ہو اور پھر ہی بجٹ بھی نتیجہ خیز ثابت ہو سکتا ہے، حقائق پر مبنی بجٹ پیش کیا جائے، عوامی ضروریات اورمسائل کو ترجیحی سطح پر رکھا جائے کیونکہ خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنیوالے ہم وطن، عام دیہاڑی دار مزدور، غریب کسان، مزارعہ، فیکٹری ملازم ،غریب طلباء، سکولزنہ جا سکنے والے بچے یا اسی نوعیت کے دیگر کم ترین آمدن والے افراد ہی مہنگائی، بے روزگاری اور بے یقینی کی کیفیت کا شکار ہوتے ہیں لہٰذابجٹ کو صرف الفاظ کا گورکھ دھندہ بنانے کی بجائے عام آدمی کی مشکلات کے پیش نظر قابل عمل بجٹ پیش کیا جائے اور پھر اس پر سنجیدگی اور شفافیت سے عمل درآمد کیا جائے۔
آپ کا تبصرہ